کشن گنج،22اگست(ایس او نیوز/آئی ا ین ایس انڈیا)سیلاب کی تباہی سے دوچارکشن گنج،پورنیہ اور سیمانچل کے دیگر اضلاع میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد اب تک ڈیڑھ سوسے متجاوزہوچکی ہے۔جبکہ کروڑوں کا مالی نقصان ہواہے۔علاقے کے ایم پی مولانااسرارالحق قاسمی شروع دن سے ہی سیلاب زدہ علاقوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور ساتھ ہی متاثرین کے درمیان راحت رسانی و ریلیف کا ہر ممکن انتظام کروارہے ہیں۔آج ان کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ٹیڑھاگاچھ اور کوچادھامن کے کچھ علاقوں میں ہیلی کاپٹرکے ذریعہ فوڈ پیکٹ گرائے گئے،انھوں نے بتایا کہ کل علاقے کے دوسرے گاؤں کے متاثرین کے درمیان بھی فوڈ بیکٹ اور ضروریات کی اشیاء تقسیم کی جائیں گی،اس کے علاوہ مولاناقاسمی مسلسل سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے پر رہے،ساتھ ہی انھوں نے بلاک افسران سے میٹنگ کرکے حالات کا جائزہ لیا،ساتھ ہی بربٹا اور شیشاباڑی کربلا پہنچ کر مقامی لوگوں سے ملاقات کی اورحالات کی جانکاری لے کر مقامی انتظامی کو سختی سے ہدایت کی کہ سیلاب متاثرین کے درمیان راحت رسانی کاکام تیزی سے کیاجائے۔علاقے کے پوٹھیابلاک کے سبھی پنچایت نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کرکے مولاناقاسمی نے فوری طورپر تمام سیلاب متاثرین کے درمیان پانچ کیلوچاول،دوکیلوآلو،ایک کیلودال،سویابین،نمک اور مسالہ بانٹنے کی ہدایت دی۔مولاناقاسمی نے آج پورنیہ کے بائسی،امور،بیسہ وغیرہ کا بھی دورہ کیااور وہاں کے ڈی ایم سمیت دیگر افسران سے میٹنگ کرکے ہدایت دی کہ اس خوفناک قدرتی آفت کے موقع پر انسانی ہمدردی و خیر خواہی کے جذبے سے تمام سیلاب متاثرین کے مابین انصاف کے ساتھ ریلیف کاکام کیاجائے۔مولاناقاسمی نے اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی کوتاہی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیااورڈی ایم سے کہاکہ ابھی صورت حال اتنی سنگین ہے کہ کسی قسم کی کوتاہی بھی برداشت نہیں کی جائے گی،انہوں نے کہاکہ پورے علاقے میں لوگوں کے مکانات،کھانے پینے کی اشیاء اور عام ضروریات کی چیزیں بھی برباد ہوگئی ہیں ایسے میں سرکار اور تمام سرکاری افسران و کارندوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی فوری راحت رسانی میں بھر پور سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی بازآبادکاری اور سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی بھرپائی کی جائے۔کشن گنج،ارریہ،پورنیہ اور کٹیہار کے بیشترگاؤں کی سڑکیں بھی پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لئے کوئی راستہ نہیں بچاہے،مولاناقاسمی نے ضلع انتظامیہ کوہدایت دی ہے کہ سیلاب متاثرین کے درمیان راحت رسانی کاکام تیزی سے کرنے کے ساتھ سڑکوں کی مرمت کاکام بھی جنگی پیمانے پر کیاجائے تاکہ آمد ورفت کی سہولت جلد ازجلد بحال ہوسکے اور لوگوں کی زندگیاں معمول پر آسکیں۔